فیصل آباد میں بھیک مانگنے کی آڑ میں خوبرو دو شیزائیں نوجوان نسل کو دعوت گناہ دینے لگی پولیس خاموش تماشائی شہریوں کا حکام بالا سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق بھیک مانگنے پر پابندی کے احکامات پر عملدرآمد ایک سہانا خواب بن چکا ہے فیصل آباد گردونواح میں بھیک مانگنے کی آڑ میں خوبرو شیزائیں نوجوان نسل کو دعوت گناہ دینے لگی ہیں فیصل آباد کی مارکیٹوں اور بازاروں شاپنگ مالز ز بس و ویگن و نو کے اڈوں و پارس ہوٹلز اور آئسکریم شاپ کے باہر سر شام ہی ہیں خوبرو دو شیزائیں ڈیرہ جمالیتی ہیں اور شاپنگ کے لیے آنے والے نوجوانوں کو بلا خوف و خطر دعوت گناہ دیتے دکھائی دیتی ہیں بھیک مانگنے کی یار میں عرصہ دراز سے جسم فروشی کا مکروہ دھندہ جاری ہونے کی بنا پر معاشرتی بگاڑ پیدا ہو رہا ہے نوجوان نسل بے روا روی کا شکار ہو اپنی زندگیاں تباہ کر رہی ہیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بھیک مانگنے کی آڑ میں خو برو دو شیزائیں نشہ آور اشیائ کی فراہمی بھی کرتی ہے جن کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے جب کے بھیک مانگنے والی دو شیزائیں مارکیٹوں بازاروں اور شاپنگ مال میں خریداری کے لیے آنے والی خواتین کے بیگ اور ہاتھوں میں پکڑے تھیلوں سے ان کے پیسوں والے پرس اور قیمتی موبائل فون بھی نکال کر رفو چکر ہو جاتی ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ اندرون شہر میں جھنگ بازار کچہری بازار چنیوٹ بازار منٹگمری بازار بھوانہ بازار اور امین پوربازار شامل ہیں بازاروں میں فہاشی عریانی کو عام کرنے والی دو شیزائیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نظروں سے اوجھل ہیں اور بھیک مانگنے پر پابندی کے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنانے والے ادارے بھی غائب ہیں اور افسران بالا کو کاغذی کارروائیوں میں سب اچھا کی رپورٹ پیش کی جاتی ہے شہریوں نے حکام بالا سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے
٭٭٭٭